Saturday 27 April 2013

انقلاب کا آغاز کریں

انقلاب کا آغاز کریں 

ایک ہوتی ہے اجتماعی فکر ، ایک ہوتی ہے انفرادی فکر ، اجتماعی فکر کیا ہے؟ کہ پاکستان کے حالات ٹھیک ہوں، ساری امت مسلمہ جو اس وقت پریشانیوں و تکالیف میں مبتلا ہے، اس سے نجات کا کوئ راستہ نکلے۔
انفرادی فکر یہ ہے کہ میں نے خود پاکستان کے حالات ٹھیک کرنے کے لیے کیا ،کیا؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب میرا چالان ہوا تو میں نے چپ کرکے چالان ہونے دیا کہ فون کرکے واقفیت کی بناء پر بچنے کی کوشش کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب سرکاری کام کروانے گئے، تو افسر نے رشوت مانگی۔۔۔ رشوت دینے سے انکار کیا ، یاں چپ کرکے مجبوری کی وجہ سے رشوت دے آیا۔
ایک انسان نے بھی خود کو بدل لیا، اس کے لیے انقلاب کا دن شروع ہوگیا، جب سب انسانوں کی سوچ ایک جیسی ہوجائے گی وہ فیصلہ کرلیں گے کہ ہم نے حق کے حصول کے لیے جدوجہد کرنی ہے، باطل کے خلاف جہاد کرنا ہے، تو پھر ایک بہت بڑا انقلاب آئے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بارش کی پہلی بوند جب گرتی ہے، تو گردو غبار، مٹی بیٹھنا شروع ہوجاتی ہے، پھر بارش برستی ہے تو سب کچھ دھل جاتا ہے، مگر سب سے قیمتی وہ بوندیں ہی ہوتی ہیں، جو گردو غبار کو بیٹھا دیتی ہیں۔۔۔۔۔۔
۔
۔۔۔




No comments:

Post a Comment