Monday 29 April 2013

سیاستدان اور نام نہاد جمہوریت


سیاستدان اور نام نہاد جمہوریت


یہ سیاست ہے سیاست کے لیے سب "ہلکان" ہو رہے ہیں ایک دوسرے کو برا بھلا کہہ رہے ہیں۔ کاش کہ یہ ان کی خفیہ ملاقاتیں دیکھ لیں تو ان کو معلوم ہو کہ ان سب کی آپس میں کتنی محبت ہے، اکٹھے بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں، خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوتی ہے، باہر آکر ایک دوسرے پہ حملے کرتے ہیں، گویا کھانا ہضم کرنے کی مشق ہو رہی ہوتی ہے۔ پاکستان کے ساتھ المیہ یہ ہے کہ پاکستان میں اس وقت کوئ بھی لیڈر نہیں ہے، ایک طرح سے مختلف جانوروں سے ، ایک کا انتخاب کرنا ہے، اب کوشش یہ کرنی ہے کہ جانور کم نقصان پہنچانے والا ہو۔ سچ بات یہ ہے کہ پاکستان میں وہ لیڈر ہے ہی نہیں جس کا موازنہ دنیا کے بڑے بڑے رہنماءوں سے کیا جاسکے، سب سیاستدان ہیں، رہنماء نہیں ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔
بات کرنے کا مقصد یہ ہے کہ جب ہم گفتگو کرتے ہیں تو ادب و شائستگی سے کیا کریں ، ایک دوسرے کا احترام کرتے ہوئے گفتگو کیا کریں ۔
سچ یہ ہے کہ پاکستان میں نام نہاد جمہوریت ہے، پاکستان میں نام نہاد انصاف کے تقاضے پورے کیے جاتے ہیں، یہاں رشوت دے کر کوئ بھی ترقی کرسکتا ہے، اس لیے یہ نظام ایک دن بری طرح ناکام ہوگا، ایک ہی طرح کے لوگ ہم پر حکومت کرتے ہیں، چہرے بدل بدل کر ۔۔۔۔۔۔ نہ ہی پاکستان میں کوئ تبدیلی آئ ہے نہ ہی اس جمہوری نظام میں رہتے ہوئے آسکے گی۔
جب تک یہ ملک انصاف کے اصولوں پہ نہیں چلے گا، جب تک کرپٹ بندے پہ ہاتھ ڈالنے والے ہاتھ مضبوط نہیں ہونگے جب تک ایماندار لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارنا بند نہیں کیا جائے گا جیسے کامران فیصل کو قتل کیا گیا جو رینٹل کیس کی تحقیقات کررہا تھا۔۔۔۔۔۔ جب تک ظالم کو پھانسی کے تختے پہ لٹکایا نہیں جائے گا تب تک کوئ تبدیلی نہیں آنے والی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جیسی عوام ہے اس کے مطابق حکمران آتے رہیں گے ۔ عوام کو نئے سے نیاء خواب دیکھاتے رہیں گے ، جب تک لوگ خود اپنے اندر سے تبدیلی نہیں چاہیں گے تبدیلی نہیں آئے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔
از: عبدالباسط احسان




No comments:

Post a Comment